Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Menu
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Menu
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Search
اردوئے معلّیٰ
شعر
شکستہ ہوں تو ہونے دو مری امید ٹوٹی ہے
شکستہ ہوں تو ہونے دو مری امید ٹوٹی ہے
مجھے کچھ دن تو رونے دو مری امید ٹوٹی ہے
کومل جوئیہ
یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
اشتہارات
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ
وہ شہرِ جزم کا شاعر
فقط تہجی کے عام حرفوں پہ مشتمل تھا
بچھڑنے والے کی باتوں کا دہرانا نہیں بنتا
جب جب بھی خالی پرس کی جانب نظر اٹھی
Prev
پچھلی نگارش
جگر میں ٹیس لب ہنسنے پہ مجبور
اگلی نگارش
میں نے سمجھا تھا کہ لوٹ آتے ہیں جانے والے
Next
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
متعلقہ اشاعتیں
اشتہارات