اردوئے معلیٰ

ضرورتوں نے ستایا ہے اس قدر مجھ کو

غمِ معاش نے گھر سے نکال رکھا ہے

ہمارے بچے غموں سے ہیں بے نیاز ابھی

ابھی یہ مورچہ ہم نے سنبھال رکھا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ