اردوئے معلیٰ

طیبہ آنے کی اجازت کیجئے مجھ کو عطا

اے نبیء محترم ہے آپ سے یہ التجا

 

بعد مرنے کے مجھے بھی اپنے کوچے میں شہا

دفن ہونے کے لئے دے دیجئے دو گز جگہ

 

مجھکو بھی آقا مرے لو اس برس طیبہ بلا

ہجر طیبہ سے مرا اب جینا دوبھر ہو گیا

 

اللہ اللہ کس قدر پرکیف منظر ہے وہاں

جس جگہ پر سرور کونین ہیں جلوہ نما

 

مجھکو مت چھیڑو طبیبو لے چلو طیبہ مجھے

خاک طیبہ سے ملے گی اب مرے دل کو شفا

 

طیبہ جانے کی تمنا دل میں ایسے بس گئی

ایک پل لگتا نہیں ہے ہند میں اب جی مرا

 

آرزوۓ دید میں ہر روز اپنے اشک سے

"لکھ رہا ہوں اسم طیبہ یا نبی صبح و مسا”

 

روشنی فرمایئے گا آ کے میری گور میں

اے مرے مہر منور اے مرے شمش الضحٰی

 

شاہد خستہ پہ آقا کیجئے نظر کرم

یہ بھی اک ادنی گدا ہے آپکے دربار کا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات