طیبہ کی گلی میں کبھی مکہ کی گلی میں
اے کاش گزر جائے میری یاد نبی میں
حسنین کریمین ہوں یا مولا علی ہوں
سرکارِ مدینہ کی ہیں عادات سبھی میں
اللہ نے بیٹے دیے اس سال سبھی کو
سرکارِ دو عالم کی ولادت کی خوشی میں
آئے گی نظر گنبدِ خضریٰ کی تجلی
تم غور سے دیکھو میری آنکھوں کی میں
خوشبو جو خیالاتِ مدینہ میں ہے مظہرؔ
پھولوں میں وہ پائی ہے نہ دیکھی ہے کلی میں