عشقِ محبوبِ خدا روحِ مسلمانی ہے
جذبۂ حُبِ نبی ، جذبۂ ایمانی ہے
اِس جہاں میں بھی حکومت ہے مرے مولا کی
اُس جہاں میں بھی مرے شاہ کی سلطانی ہے
حسنِ صورت میں کوئی ملتی ہے احمد کی مثال
حسنِ سیرت میں محمد کا کوئی ثانی ہے؟
آپ کی چشمِ توجہ کے میں قربان ، آقا
ذکر پیہم ہے ، تصور کی فراوانی ہے
ماسوا کے خش و خاشاک بہے جاتے ہیں
قلب میں تیری تمنا کی وہ طغیانی ہے
اُن کی رحمت کے بھروسے پہ میں کہہ سکتا ہوں
قبر روشن ہے مری ، حشر میں آسانی ہے
میں بھی فانی ، مرے الفاظ بھی فانی ہیں مگر
مرے محبوب ، ترا ذکر تو لافانی ہے
اُذنُ مِنّی کی صدا گونج رہی ہے اخترؔ
لامکاں پر کسی محبوب کی مہمانی ہے