اردوئے معلیٰ

 

ہے مرا چارہ گر مدینے میں

منزل و راہبر مدینے میں

 

کتنی صبحیں ظہور کرتا ہے

جاگنا رات بھر مدینے میں

 

کتنی صدیوں پہ ہو گئے ہیں محیط

میرے شام و سحر مدینے میں

 

تو نے تو کچھ بھی دیکھنے نہ دیا

اے مری چشم تر مدینے میں

 

یاد فرمائیے مرے مولا

مجھ کو بار دگر مدینے میں

 

کتنے ہوتے ہیں خوش نصیب عطاؔ

جن کے ہوتے ہیں گھر مدینے میں

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات