عیاں تر ہے جلالِ کبریائی
فزوں تر ہے جمالِ مصطفائی
وہ محبوبِ خُدا، محبوبِ اُمت
خُدا بھی اُن کا ہے، اُن کی خُدائی
خُدا کی حمد جاری ہر زماں میں
مری سرکار کی مدح سرائی
سدا ہوتی ہے مخلوقِ خُدا کی
درِ سرکار سے حاجت روائی
حضوری ہو عطا آقا خُدارا
حضور اب ختم ہو دُوری، جدائی
عطا مجھ کو ہو شرف نعت گوئی
عطا معجز بیانی، خوش نوائی
وہ کرتے ہیں خُدا تک رہنمائی
ظفرؔ! اُن کی خُدا تک ہے رسائی