اردوئے معلیٰ

فرشتے صبح دم آئیں، مرے آقا کے قدموں میں

پروں کو اپنے پھیلائیں، مرے آقا کے قدموں میں

 

رُخ روشن کی تابانی سے ہے خورشید روشن تر

مُنور چاند شرمائیں، مرے آقا کے قدموں میں

 

رُخِ زیبا کی جن کو دید ہوتی، عید ہوتی ہے

وہ کیسے آنکھ جھپکائیں، مرے آقا کے قدموں میں

 

قلندر، غوث بھی آ کر، قطب، ابدال بھی آ کر

خوشی سے جھومیں اِترائیں، مرے آقا کے قدموں میں

 

خُدایا! جو ترے محبوب کے محبوب بندے ہیں

خُدارا اُن سے مِلوائیں، مرے آقا کے قدموں میں

 

نگاہیں اہلِ دُنیا کی نہ اُن کو دیکھ پائیں گی

جو دیوانے سما جائیں، مرے آقا کے قدموں میں

 

زمانوں میں ظفرؔ لہرائے گا اِسلام کا پرچم

عَلم نصرت کے لہرائیں مرے آقا کے قدموں میں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات