فلک میں حدِّ نظر لا اِلہ الہ اللہ
نجوم و شمس و قمر لا اِلہ الہ اللہ
بقا کی راہ ہے معراج ہے یہ اس کے لیے
پڑھے جو شام و سحر لا الہ الہ اللہ
نظر کو چاہیے وُسعت مشاہدے کے لیے
جِدھر بھی دیکھو اُدھر لا اِلہ الہ اللہ
ہر ایک ذرّے سے اُس کا ہی نُور ہے ظاہر
جہانِ برگ و شجر لا اِلہ الہ اللہ
فریبِ حُسن کا منظر بھی صاف ہو جائے
زباں پہ آئے اگر لا اِلہ الہ اللہ
وزیر جلوہ یزداں دکھائی دیتا ہے
تمام حُسنِ نظر لا اِلہ الہ اللہ