اردوئے معلیٰ

قائم مرا بھرم رہے اللہ کے نام سے

دل ضو فشاں رہے فقط اُس کے کلام سے

 

’ قائم کرو نماز ، اطاعت مری کرو ‘

حکمِ خدائے پاک ہے ہر خاص و عام سے

 

اِک دائرے میں شمس و قمر چل رہے ہیں کیوں

یہ بات پوچھ خالقِ ہر صبح و شام سے

 

رب نے نماز میں ہیں کمالات رکھ دیے

ہر دم سکوں ملا ہے رکوع و قیام سے

 

دل سے تُو بارگاہ میں اس کی، دعا تو کر

بے شک خدا سے گوڈ سے ملتا ہے رام سے

 

رب تک پہنچنے کا وہی رستہ بتائیں گے

جو پوچھنا ہے پوچھ لو خیر الانام سے

 

جس شخص کی نظر ہو شرابِ طہور پر

کیوں منہ لگائے وہ بھلا دنیا کے جام سے

 

ہر بندئہ خدا سے رہے دل کا سلسلہ

ہر آن رابطہ رہے ہر خاص و عام سے

 

بزمِ جہانِ حمد سجاتا رہوں سدا

کیوں واسطہ رکھوں میں کسی اور کام سے

 

طاہرؔ ! کلامِ پاک کی عظمت نہ پوچھیے

اک نور دل کو ملتا ہے رب کے کلام سے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ