اردوئے معلیٰ

قدم اُٹھا تو لیا میں نے حاضری کے لئے

کہاں سے لاؤں گا آداب اُس گلی کے لئے

 

مری تمنا ہے آقا ، تُمہاری خوشنودی

’’لُٹا دوں جان تُمہاری ہر اک خوشی کے لئے‘‘

 

تُمہاری سیرتِ اطہر ہی میری منزل ہے

سو اِس پہ چلنا ضروری ہے راستی کے لئے

 

حضور ! اپنے دوارے کی چاکری دے دیں

 

مجھے ہیں راحتیں درکار زندگی کے لئے

 

درِ رسول سے پھر کر شعور ناممکن

اُنہی کا اُسوہ ہے معیار آگہی کے لئے

 

غلام دار و رسن سے بھی خوب ہیں واقف

کہ جاں سے جانا بھی ہے شرط ، عاشقی کے لئے

 

جلیل پر مرے سرکار! اب کرم کیجے

ہے انتظار میں کب سے یہ حاضری کے لئے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔