اردوئے معلیٰ

قسم خدا کی بہ لطف و کمال برسا ہے

جہاں بھی نورِ شہہِ خوش خصال برسا ہے

 

گُلوں میں رنگ و مہک یوں ہی تو نہیں آئے

چمن میں آپ کا حسن و جمال برسا ہے

 

درود پڑھتے ہوئے اُن کا ذکر کرتے ہوئے

ہر ایک دل پہ کرم بے مثال برسا ہے

 

مدینہ پاک ہی واحد زمیں پہ بستی ہے

جہاں کبھی بھی نہ رنج و ملال برسا ہے

 

نبی کا اِسم جو چوما تو نعت ہونے لگی

یہ کام کرنے سے حسنِ خیال برسا ہے

 

ہمارے نامۂ اعمال کی سیاہی دُھلی

ہماری آنکھ سے جوں جوں ملال برسا ہے

 

بس ایک دن ہی سجائی تھی نعت کی محفل

فدا پہ ابرِ کرم سارا سال برسا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ