قیمتِ گُل برود چوں تو بہ گلزار آئی
و آبِ شیریں چو تو در خندہ و گفتار آئی
پھولوں کی قدر و قیمت ختم ہو جاتی ہے
جب تو گلستان میں آتا ہے اور ٹھنڈے میٹھے
پانی کی بھی جب تو مسکراتا اور بات کرتا ہے
قیمتِ گُل برود چوں تو بہ گلزار آئی
و آبِ شیریں چو تو در خندہ و گفتار آئی
پھولوں کی قدر و قیمت ختم ہو جاتی ہے
جب تو گلستان میں آتا ہے اور ٹھنڈے میٹھے
پانی کی بھی جب تو مسکراتا اور بات کرتا ہے
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں