لفظ لکھوں جو بھی ، ہو وہ نعت کا صلّیِ علیٰ
تذکرہ ہو آپ کی ہی ذات کا صلّیِ علیٰ
راستے سارے مدینے کی طرف ہوں گامزن
دن کا ہو یا پھر سفر ہو رات کا صلّیِ علیٰ
کیا مقامِ مصطفی ہے ؟ جانتا ہے بس خدا
علم کس کو آپ کے درجات کا صلّیِ علیٰ
یہ سبھی مخلوق دنیا کی ازل سے آج تک
کھا رہی ہے آپ کے صدقات کا صلّیِ علیٰ
یہ اندھیرے سے جو چاروں سمت ہیں چھائے ہوئے
اِک دریچہ وا ہو امکانات کا صلّیِ علیٰ
آپ سے اتنی گزارش ہے ہماری مرتضیٰؔ
ختم ہو یہ سلسلہ آفات کا صلّیِ علیٰ