اردوئے معلیٰ

لوگ مصروفِ خدائی ہیں خدا کے گھر میں

بندہ توبہ کرے مسجد سے اب آ کے گھر میں

 

پُل بنانے میں تھے مصروف، یہ معلوم نہ تھا

دریا آ جائے گا دیواریں گرا کے گھر میں

 

اتنا گھبرائے گھٹن سے کہ ہم ایسے محتاط

آ گئے لے کے دیا اپنا ہوا کے گھر میں

 

کھوٹا سکہ تو نہیں ہے یہ محبت لوگو

آزماؤ اِسے، رکھو نہ چھپا کے گھر میں

 

میں نکلتا ہوں غم دنیا پہن کر ہر صبح

نوچ دیتا ہوں اسے شام کو جا کے گھر میں

 

آپ کے در سے کہیں اُٹھ کے نہ جاؤں مولا

کیجئے مجھ سے سلوک ایسا بُلا کے گھر میں

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔