مجھ پہ کیا اللہ کا انعام ہے
حمد سے منسوب میرا نام ہے
جو صفات کبریا دے غیر کو
ایسے انساں کا برا انجام ہے
جس کا ہے توحید خالص پر یقیں
بس وہی تو صاحب اکرام ہے
شرک کی تعلیم دے منبر پہ جو
اپنے ہاں وہ داخل دشنام ہے
کیوں نہ عظمت دل میں ہو توحید کی
جب پیا میں نے غدیری جام ہے
نعت کہنا اور لکھنا حمد حق
اپنا تو معمول کا یہ کام ہے
میں نہیں کرتا رعایت ان کے ساتھ
مشرکوں کا مجھ پہ یہ الزام ہے
جن کو بھی چُبھتے مرے اشعار ہیں
نام میرا ان کے ہاں بدنام ہے
سلطنت میں اہل ایماں کی بلال
ذکر اس کا ہی تو صبح و شام ہے