اردوئے معلیٰ

مجھ کو کیا کیا نہ ملا آپ کی رحمت سے شہا

پستیوں سے میں اٹھا آپ کی رحمت سے شہا

 

کشتیِ جان کو طوفان نے گھیرا تھا بہت

میں کنارے سے لگا آپ کی رحمت سے شہا

 

ورنہ ہر سمت جہالت کے اندھیرے ہوتے

دہر میں دیپ جلا آپ کی رحمت سے شہا

 

شکر صد شکر حضوری کا قرینہ آیا

یہ کرم مجھ پہ ہوا آپ کی رحمت سے شہا

 

نسبتِ شاہ سے بخشے گئے مجھ ایسے بھی

ہو گیا سب کا بھلا آپ کی رحمت سے شہا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ