محبت کیجیے ربّ العلیٰ سے
محبت کیجے محبوبِ خُدا سے
عطا کرتے ہیں آپ اپنی محبت
اگر مانگے کوئی صدق و صفا سے
خُدا کی نعمتیں ملتی ہیں ساری
درِ خیر البشر خیر الوریٰ سے
خُدائے پاک نے اُن کو نوازا
مُروّت، حِلم سے، جُود و سخا سے
شبِ معراج، معراجِ محبت
بظاہر ابتدا، غارِ حرا سے
کٹا لیتے ہیں سر اُمت کی خاطر
ملا یہ درس، دشتِ کربلا سے
ظفرؔ! ہے لازم و ملزوم باہم
خُدا کا پیار، عشقِ مصطفی سے