محبوبِ ربِ اکبر تشریف لا رہے ہیں
دونوں جہاں کے سرور تشریف لا رہے ہیں
روشن ہوا ہے جن کی آمد سے سارا عالم
وہ پر ضیاء ، منور تشریف لا رہے ہیں
سب بیکسوں کے ماوا ، سب غمزدوں کے حامی
چین و قرارِ مضطر تشریف لا رہے ہیں
تطہیر کی گواہی جن کی خدا نے دی ہے
وہ طیّب و مطہر تشریف لا رہے ہیں
بھٹکے ہوئے زمانے کو راستہ دکھانے
اللہ کے پیمبر تشریف لا رہے ہیں
تشنہ لبو مبارک ، کثرت خدا سے لے کر
ساقیِِ حوضِ کوثر تشریف لا رہے ہیں
جن کے لیے خدا نے سارا جہاں سجایا
آسیؔ وہ نور پیکر تشریف لا رہے ہیں