اردوئے معلیٰ

محبوبِ رب شمع ہدیٰ یا مصطفیٰ یا مصطفیٰ

ثانی نہیں ہے آپ کا یا مصطفیٰ یا مصطفیٰ

 

دانائے کل ، ختمِ رسل عالم میں ہے چرچا ترا

ہر اک زبان پر ہے صدا یا مصطفیٰ یا مصطفیٰ

 

در پر بلا لیجیے اسے تڑپت ہے عاصی بے نوا

کس سے کرے وہ التجا یا مصطفٰی یا مصطفیٰ

 

معراج کی شب عرش پر مہماں تھے شاہ انبیا

اور تھے مَلَک نغمہ سرا یا مصطفٰی یا مصطفٰی

 

ایماں ہے اپنا وارثیؔ ہو گی شفاعت حشر میں

ہیں شافع روزِ جزا یا مصطفٰی یا مصطفٰی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ