محمد مصطفیٰ یعنی خدا کی شان کے صدقے
میں ہر ہر آن یارب انکی ہر ہرآن کے صدقے
ہوالاول ہوالآخر ہوالظاہر ہوالباطن
میں اس عالی نسب، والا حسب ذیشان کے صدقے
خدایا رحم فرما از طفیلِ رحمتِ عالم
حبیب اللہ ! نظر کیجو اِدھر رحمان کے صدقے
تو اصلِ کائنات و وجہِ تخلیقِ دو عالم ہے
جہاں کا ذرہ ذرہ ہے ترے احسان کے صدقے
نہیں جا لب کشائی کی سرِ تسلیم خم کردو
اشارہ جس طرف پاؤ جھکو سلطان کے صدقے
بھلا آداب اس دربار کے عارفؔ کہے کیونکر
پڑھو احزاب کو حجرات کو فرقان کے صدقے