اردوئے معلیٰ

محمد نام اس دل میں جڑا مثلِ نگینہ ہے

اسی کا ورد کرتی ہوں یہی میرا خزینہ ہے

 

سدا ملتی ہی رہتی ہے مجھے خیرات جلووں کی

انہی کے نوُر سے روشن نظر کا آبگینہ ہے

 

تصور میں ہمیشہ سامنے ہے والضحیٰ چہرہ

حقیقت میں بھی تو دیکھوں مری حسرت دیرینہ ہے

 

درودِ پاک کی محفل سجا کر نعت کہتی ہوں

خوشا قسمت یہی عادت یہی میرا قرینہ ہے

 

ازل سے زندگی میں آپ کی یادوں کی رونق ہے

بسیں دل میں مرے آقا مرا دل بھی مدینہ ہے

 

بلا لیں ناز کو در پر رہوں گنبد کی چھاؤں میں

مِرے شاہا جدائی میں ہوا دشوار جینا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔