مرے دل میں ہے ایک ارمان آقا
بنوں آپ کے در کا مہمان آقا
مری مشکلیں بھی ہوں آسان آقا
رہوں میں ترے در کا دربان آقا
پکارا ہے جب بھی بنے ہیں سہارا
کہا دل نے تیرا ہے احسان آقا
بلا لو بلا لو مجھے بھی مدینے
بہت ہے عقیدت کا طوفان آقا
مری ہو کبھی تو تمنّا یہ پوری
مدینے میں نکلے مری جان آقا