مرے گمان سے ارفع ہے مصطفیٰ کا مقام
زہے نصیب کہ حاصل ہوا ثنا کا مقام
وسیلہ جب بھی دیا ہے شفیعِ محشر کا
چمک اٹھا ہے اسی وقت مدعا کا مقام
مقامِ قرب میں رب سے ملا ہے کیا ان کو
بتاتا کیا کہ رہا بے خبر دنی کا مقام
کہاں غلام کہاں آپ کی ثنا آقا
کہاں یہ اوج کہاں فکرِ نارسا کا مقام
لبوں پہ میرے یہی ایک ہے دعا زاہدؔ
کہ شہرِ پاک ہو مدفن ،بنے قضا کا مقام