مسکرانے کا مہینہ آ گیا
دل سجانے کا مہینہ آ گیا
غم کے مارے جھوم کر کہنے لگے
غم بھلانے کا مہینہ آ گیا
جن کی خاطر ہیں بنے دونوں جہاں
اُن کے آنے کا مہینہ آ گیا
مرحبا ، صلِّ علیٰ کے ہر طرف
گیت گانے کا مہینہ آ گیا
نفرتیں ساری بھلا کر دوستو!
دل ملانے کا مہینہ آ گیا
نور کی برسات میرے چار سو
گنگنانے کا مہینہ آ گیا
عید میلاد النبی کے جشن میں
گھر سجانے کا مہینہ آ گیا
اُن سے اُن کی الفتوں کا اے رضاؔ
فیض پانے کا مہینہ آ گیا