اردوئے معلیٰ

مصالحت سے یہ قصہ نمٹ بھی سکتا ہے

لباس صلح کرانے میں پھٹ بھی سکتا ہے

 

تم اپنے کرب کا اظہار کر بھی سکتی ہو

پیاز کاٹ کر یہ وقت کٹ بھی سکتا ہے

 

تو جس کی فتح کے نعرے لگانا چاہتا ہے

خراج لے کے وہ لشکر پلٹ بھی سکتا ہے

 

ہے اختیار میں تھوڑی گناہ عالم وجد

کسی سے آدمی جا کر لپٹ بھی سکتا ہے

 

اگر تمہیں کوئی خطرہ نہیں ہے جنگل میں

یہ خیمہ حسب ضرورت سمٹ بھی سکتا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ