اردوئے معلیٰ

مطلع ہے وہ شجاعتوں کے نیّرین کا

وہ جدِّ نامدار حسنؑ کا حسینؑ کا

غازی ہے وہ اُحد کا تبوک و حنین کا

ٹھنڈک جگر کی ، دِل کا سکوں ، نور عین کا

تنہا کھڑا ہے فوج سے پنجہ نبرد ہے

بے باک ہے ، جری ہے، بہادر ہے مَرد ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات