اردوئے معلیٰ

مقدر جگمگانے کو نبی کا نام کافی ہے

مری قسمت جگانے کو نبی کا نام کافی ہے

 

نہ تحت و تاج کی حاجت ، نہ مال و زر کی چاہت ہے

مرے سارے گھرانے کو نبی کا نام کافی ہے

 

محمد نام لینے سے سکونِ قلب ملتا ہے

دلِ مضطر بہلانے کو نبی کا نام کافی ہے

 

متاعِ کل کیا قرباں ، کہا صدیقؓ نے پھر یہ

مرے اس آشیانے کو نبی کا نام کافی ہے

 

محمد نام لینے سے مہک اٹھا دہن میرا

بدن اپنا سجانے کو نبی کا نام کافی ہے

 

بروزِ حشر بھی عاشق کے لب پر یہ صدا ھو گی

” مری بگڑی بنانے کو نبی کا نام کافی ہے”

 

محمد مصطفیٰ کے نام نامی کی یہ برکت ہے

دل ویراں بسانے کو نبی کا نام کافی ہے

 

ہمیں دنیا کے شاہوں کے قصائد کی نہيں حاجت

ہمارے گنگنانے کو نبی کا نام کافی ہے

 

درودِ پاک کی کثرت سے مہکا دو زمانے کو

جہاں میں امن لانے کو نبی کا نام کافی ہے

 

محمد نام کا مصدر خدا کی حمد ہے یارو

ہمیں رب سے ملانے کو نبی کا نام کافی ہے

 

زمانے کی جفا کا ڈر ضیائی کچھ نہیں مجھ کو

مرے دکھڑے مٹانے کو نبی کا نام کافی ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ