اردوئے معلیٰ

یہ کس کا لاڈلہ ہے جو، بلا کا شہسوار ہے

فلک سے بھی بلند جس کے پاؤں کا غبار ہے

 

یہ آج کس کے ہاتھ میں ہے ذوالفقارِ حیدری

یہ کون ذی وقار ہے، یہ کون طرحدار ہے

 

شہیدِ راہِ عشق کو، ملی حیاتِ جاوداں

یہ عشقِ شاہِ لامکاں اُسی کا افتخار ہے

 

کسی کثیف ہاتھ میں، وہ ہاتھ دے تو کیوں بھلا

جو سبط ھے رسول کا، جو دین کا وقار ہے

 

بقائے دیں کے واسطے اگرچہ سر کٹا لیا

حسین تیرے فیض سے نماز پُر بہار ہے

 

زمانہ تیرا مدح خواں، زمانہ تیرا مبتلا

یہ تیرا زاہدؔ حزیں، بہر ادا نثار ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ