اردوئے معلیٰ

منہ سے ممکن نہیں بیاں ہونا

مدحِ ممدوح دو جہاں ہونا

 

ان کی نسبت سے سیکھ لیتی ہے

آب جو بحرِ بے کراں ہونا

 

شعر پر ہے شعور کا الہام

حرفِ مدحت کا ضوفشاں ہونا

 

ان کی عادت معاف کر دینا

جاں کے دشمن پہ مہرباں ہونا

 

بے زبانون کے ساتھ ہمدردی

اور مددگار بے کساں ہونا

 

درد مندوں پہ رحم فرمانا

اور یتیموں کا پاسباں ہونا

 

ان کی رحمت کوخواب آتا ہے

مونس و غم گسار جاں ہونا

 

ان کے چہرے کی مسکراہٹ سے

زندگانی کا شادماں ہونا

 

میرے مولا کی اک نظر کا فیض

پل میں صحرا کا گلستاں ہونا

 

آپ ہی کا ہے افتخار حضور

ربِ اکبر کا میہماں ہونا

 

ان کے قدموں کی دھول جانتی ہے

آسمانوں پہ کہکشاں ہونا

 

باعثِ فخر ہے زمیں کے لیے

ذاتِ احمد کا درمیاں ہونا

 

باغِ سلمان کی کھجوروں میں

چاہیے اپنا آشیاں ہونا

 

لکھ دیا حق نے میرے حق میں بھی

شہرِ طیبہ کا مدح خواں ہونا

 

بیٹھ جانا چٹائی پر مظہرؔ

واقفِ رازِ کن فکاں ہونا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات