اردوئے معلیٰ

مواجہ کے آگے وہ آنسو بہانا

وہ حالِ غمِ دل نبی کو سنانا

 

وصال و جدائی کا ہے اک فسانہ

مدینے کو جانا مدینے سے آنا

 

وہ دنیا میں نعتِ نبی گنگنانا

بنا روزِ محشر جزا کا بہانہ

 

نہیں بھول پایا مرا غم زدہ دل

مدینے میں گزرا ہوا وہ زمانہ

 

خیال و قلم ہیں اسیرِ محبت

تعلق ہے شہرِ نبی سے پرانا

 

مصیبت کی چھائیں گھٹائیں جو سر پر

ثنائے پیمبر لبوں پر سجانا

 

خدائے محمد بحقِ محمد

مدینے میں لکھ دے مرا آب و دانہ

 

ہوا مجتمع زیرِ دیوارِ کعبہ

مری زندگانی کا بکھرا فسانہ

 

مرے دل کی تختی پہ لکھا ہے مظہرؔ

مدینے میں گزرا ہوا وہ زمانہ

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات