اردوئے معلیٰ

مِل جائے مدینے کی فضا اِتنا کرم ہو

مقبول ہو میری یہ دُعا اِتنا کرم ہو

 

سرکار کی چوکھٹ پہ جبیں میری جُھکی ہو

سُن لیں وہ میرے دل کی صدا اتنا کرم ہو

 

اشکوں کی روانی ہو تو خاموش رہیں لب

سانسیں ہوں میری محوِ ثنا اِتنا کرم ہو

 

ہو جائے زیارت مُجھے سُلطانِ اُمم کی

مانگوں میں یہی ایک دُعا اِتنا کرم ہو

 

مدفن میرا ہو جائے جو آقا کے نگر میں

تُربت پہ ہو گنبد کی ضیا اِتنا کرم ہو

 

مِلتی رہے اب ناز کو خیرات سُخن کی

ہر روز ہو اِک نعت عطا اِتنا کرم ہو

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔