سہما ہوا ہے کمرے میں برسوں کا انتظار
جالے ہیں فرقتوں کے کواڑوں کے بیچ میں
اک شخص ٹوٹ کر ہوا کچھ اور پُر بہار
اُگتے ہوں جیسے پھول دراڑوں کے بیچ میں
سہما ہوا ہے کمرے میں برسوں کا انتظار
جالے ہیں فرقتوں کے کواڑوں کے بیچ میں
اک شخص ٹوٹ کر ہوا کچھ اور پُر بہار
اُگتے ہوں جیسے پھول دراڑوں کے بیچ میں
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں