مہرباں ہم پر ہے رب آقا کی نسبت کے سبب
خُلد میں جائیں گے ہم ان کی محبت کے سبب
خالق و مخلوق کے ممدوح ٹھہرے ہیں حضور
کاملیّت کی بدولت، اوّلیت کے سبب
زندگی آساں ہوئی اُن کی شریعت کے طفیل
آدمی اِنساں ہوا اُن کی ہدایت کے سبب
حشر میں صبحِ شَفاعت بھی کرم فرمائے گی
جُرمِ عِصیاں پر مری شامِ نَدامت کے سبب
سِیم و زر کی کثرت و قلّت نہیں پیشِ نظر
صاحبِ ثروت ہوں میں ایماں کی دولت کے سبب
قوم پر اِدبار و نکبت کے اندھیرے چھا گئے
اُن کے افکارِ حسیں سے اجنبیت کے سبب
تا ابد ہیں ہم نشینِ شہِ ابوبکرؓ و عمرؓ
مرتبے کیا کیا ملے اُن کو رفاقت کے سبب
مجھ پہ ہے محمودؔ سرکارِ دو عالم کا کرم
نعت گو ہوں آپ کی چشمِ عنایت کے سبب