میرے درد و غم کی دوا ہو رہی ہے
محمد کی محفل عطا ہو رہی ہے
شہنشاہِ ارض و سما آ رہے ہیں
خدا کی خدائی فدا ہو رہی ہے
انہیں مشکلوں میں بنا کر وسیلہ
بلاوں سے خلقت رِہا ہو رہی ہے
وہ در چوم کے شاید آئی ہے عارف
معطر جو بادِ صبا ہو رہی ہے
میرے درد و غم کی دوا ہو رہی ہے
محمد کی محفل عطا ہو رہی ہے
شہنشاہِ ارض و سما آ رہے ہیں
خدا کی خدائی فدا ہو رہی ہے
انہیں مشکلوں میں بنا کر وسیلہ
بلاوں سے خلقت رِہا ہو رہی ہے
وہ در چوم کے شاید آئی ہے عارف
معطر جو بادِ صبا ہو رہی ہے
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں