میرے نبی کی پیاری باتیں
سچی سُتھری میٹھی باتیں
رونے والے ہنس دیتے ہیں
سُن کر راحت والی باتیں
دشمن کا دل موہ لیتی ہیں
اُن کی پیاری پیاری باتیں
اُن کی زباں ہے کُن کی کُنجی
اُن کی باتیں رب کی باتیں
فرشِ زمیں کیا عرش سے آگے
قصرِ دنیٰ تک اُن کی باتیں
یادِ خدا اور فکرِ عقبیٰ
حکمت سے کب خالی باتیں
ہو گا حدیثوں کا وہ ماہِر
سمجھے گا جو عالی باتیں
اُتنا ہی وہ عالم و فاضل
اُن کی سیکھِیں جتنی باتیں
عشقِ نبی اصحاب سے پوچھو
ہم کرتے ہیں خالی باتیں
اُن کے رُخ کی بات سُناو
سورج کی ہیں پھیکی باتیں
سب نبیوں میں رُتبہ اونچا
یوں ہی سب سے اُونچی باتیں
مرزا اُن کے تم گُن گاؤ
بن جائیں گی بگڑی باتیں