اردوئے معلیٰ

بچھڑے ہوئے لمحوں کو
آواز نہیں دیتے
اُجڑے ہوئے نغموں کو
پھر ساز نہیں دیتے
جو غم سے بکھر جائیں
چُن لیتے ہیں وہ موتی
ہر جان سے پیارے کو
ہر راز نہیں دیتے
تم سے جو محبت ہے
پھر تم سے گلہ کیسا
بس اتنی شکایت ہے
جب دور نکل جاؤ
آواز نہیں دیتے
یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ