میں اگر لازوال ہو جاتا
میرا جینا محال ہو جاتا
آئینہ سامنے نہ تھا ورنہ
وہ مرا ہم خیال ہو جاتا
مجھ سے اپنا ضمیر بک نہ سکا
ورنہ آسودہ حال ہو جاتا
مجھ کو حسرت رہی کہ دنیا میں
کوئی تو ہم خیال ہو جاتا
وہ تو کہیے تری مثال نہ تھی
ورنہ میں بے مثال ہو جاتا