اردوئے معلیٰ

میں دیکھتا ہوں وہ جتنا دکھائی دیتا ہے

پھر اس کے بعد برابر سنائی دیتا ہے

 

وہ سب سے پہلے بلاتا ہے بزم میں مجھ کو

کسی بھی درد کو جب رونمائی دیتا ہے

 

وہ دیکھتا نہیں لیکن وہ دیکھ لیتا ہے

وہ بولتا نہیں لیکن سنائی دیتا ہے

 

اُس خبر ہے شدت میں کون تڑپے گا

وہ باوفا ہے مگر بے وفائی دیتا ہے

 

وہ اپنی مرضی سے کرتا ہے وقت کی تقسیم

گھڑی کسی کو، کسی کو کلائی دیتا ہے

 

تمام شہر سے رکھاہے اس نے ربط زبیر

کسی کو وصل ، کسی کو جدائی دیتا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات