اردوئے معلیٰ

میں رسمِ بغاوت کو ابھی آگ لگادوں

اس دل کی عداوت کو ابھی آگ لگادوں

 

جو مفت میں یہ رنج و الم بانٹ رہا ہے

اس شہرِ سخاوت کو ابھی آگ لگادوں

 

شیرینیء گفتار کے پیچھے ہے بہت کچھ

لہجے کی حلاوت کو ابھی آگ لگادوں

 

آیا ہے مجھے کارڈ تری رسم- حنا کا

اس ہجر کی دعوت کو ابھی آگ لگا دوں

 

جو عشق میں تلقین کرے صبر کی کومل

ہر ایک کہاوت کو ابھی آگ لگادوں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ