نظر کو گنبدِ خضرا کی بھیک ملتی رہی
ہوا زمانہ یہ خیرات بھی وصولے ہوئے
عجیب بات کہ اب ہیں عمل سے دور وہی
گزر گئیں جنہیں صدیاں یہ دیں قبولے ہوئے
الٰہی! اب تو یہ ملت بھی دِیں کی رہ پہ چلے
گزر گئے ہیں زمانے یہ راہ بھولے ہوئے
نظر کو گنبدِ خضرا کی بھیک ملتی رہی
ہوا زمانہ یہ خیرات بھی وصولے ہوئے
عجیب بات کہ اب ہیں عمل سے دور وہی
گزر گئیں جنہیں صدیاں یہ دیں قبولے ہوئے
الٰہی! اب تو یہ ملت بھی دِیں کی رہ پہ چلے
گزر گئے ہیں زمانے یہ راہ بھولے ہوئے
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں