اردوئے معلیٰ

نعت کے ذیل میں جب بھی نئے اشعار ہوئے

نور کی لَو سے سبھی لفظ گُہر بار ہوئے

 

دم نکلنے کو ہے اِس تشنہ نگاہی کے سبب

ایک مدت ہوئی دیدارِ رخِ یار ہوئے

 

ان کو تملیک کیا ربِّ دو عالم نے سو وہ

شاہِ کونین ہوئے مالک و مختار ہوئے

 

ربِّ عالم نے دیا خُلقِ معظم اُن کو

اور اِس طور سے وہ حسن کا معیار ہوئے

 

حکمِ لا تَرْفَعُوا أَصْوَات پڑھا ہے جب سے

آنسوؤں سے ہی بیاں ہجر کے آثار ہوئے

 

ہاتھ میں لے کے رَفَعْنا لک ذکرک کا چراغ

ہم پلِ حزن پہ اِس پار سے اُس پار ہوئے

 

جب نکیرین نے مَاکُنْتَ تَقُوْلُ پوچھا

دفعتاً مجھ پہ عیاں حسن کے اسرار ہوئے

 

صدقۂ آلِ عبا ہے کہ مجھ ایسے منظر

سب گنہ گار بھی جنت کے سزاوار ہوئے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات