اردوئے معلیٰ

وہ رسولِ محترم عزت مآب

ہر زمانے کا وہی ہیں انتساب

 

جگمگاتے ہیں نبی کے نور سے

سب شہاب و ماہتاب و آفتاب

 

کائناتِ حسنِ کا صیغہ ہیں آپ

آپ کے دم سے ہے ساری آب و تاب

 

مصرعِ نعتِ نبی ہے زندگی

ہر دگر صنفِ سخن سے اجتناب

 

ہیں معطر زلفِ نم کے فیض سے

لالہ و نرگس ، بنفشہ اور گلاب

 

گنبدِ سر سبز میرے شوق کا

رنگ و بو کے اِس جہاں میں انتخاب

 

زندگی ہر چار جانب ہے رواں

آپ کے فیضان کا ہے اکتساب

 

لیں ردائے خیر میں آقا مجھے

کر رہا ہو محتسب جب احتساب

 

بر وسیلہ آل و اصحابِ نبی

بخش دے منظر کو مولا بے حساب

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ