اردوئے معلیٰ

وہ نعرۂ ابد ہے وہی نغمۂ ازَل

صدیوں کی وسعتوں پہ محیط اُس کا ایک پَل

دنیا کی کار گاہ میں اُس کا ہر اِک عَمل

منطق کی ، نفسیات کی ، سو مشکلوں کا حَل

اس کا وجود نقطۂ کُن کا جواز ہے

وہ زندگی کے دائرے کا ارتکاز ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات