اردوئے معلیٰ

وہ گھر وہ کوچہ وہ قریہ مکانِ رحمت ہے

رہا جو آپ کا مسکن جہانِ رحمت ہے

 

پڑھا جو آپ سے کلمہ نشانِ رحمت ہے

’’ آپ کا اسوہ جہانِ رحمت ہے ‘‘

 

حضور ! آپ کے دل پر خدا کا ہے احساں

حضور ! آپ کے لب پر بیانِ رحمت ہے

 

غدیرِ خم پہ یہ آقا نے ہم سے فرمایا

علی زمانے کا مولا بھی جانِ رحمت ہے

 

اگر بلال نہ دیتے اذاں نہ ہوتی سحر

بلال نے جو سنائی اذانِ رحمت ہے

 

کڑکتی دھوپ میں پرچم کھلا ہے محشر میں

چلو وہاں پہ جہاں سائبانِ رحمت ہے

 

وہ بند مٹھی میں کنکر کو دے کے حکمِ خدا

کلام جس نے کرایا زبانِ رحمت ہے

 

خدا نے سایہ نہ قائم زمیں پہ پڑنے دیا

قدم نہ آئے کسی کا یہ شانِ رحمت ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ