پناہ قہر سے غیظ و غضب سے مانگتا ہوں
میں صبح شام دعا اپنے رب سے مانگتا ہوں
چراغِ فکر کی لو کو بڑھا دیا جائے
خدائے شہرِ مدینہ ادب سے مانگتا ہوں
وسیلہ ہونا ضروری ہے باریابی کا
دعائیں ساری نبی کے سبب سے مانگتا ہوں
وہ میری فکر کی دنیا میں نور بھرتا ہے
دعائیں جتنی بھی مظہرؔ میں ڈھب سے مانگتا ہوں