اردوئے معلیٰ

پھرتا رہا ہوں خوار کوئی پوچھتا نہ تھا

نعتِ نبی سے پہلے کوئی جانتا نہ تھا

 

موجود تھے خدا کے مظاہر بہت مگر

آقا سے پہلے اس کو کوئی مانتا نہ تھا

 

دنیا تھی بے خبر تبھی بعثت سے پیشر

انساں کو آدمی کوئی گردانتا نہ تھا

 

مدحت رسولِ پاک کی مشہور کر گئی

ویسے تو کوئی بھی مجھے پہچانتا نہ تھا

 

فیضان ہے حضور کی تعلیم کافقط

ورنہ تو ماں کا رتبہ کوئی جانتا نہ تھا

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔