اردوئے معلیٰ

پھر مدینے کا سہانا وہ سفر یاد آیا

تیرا روضہ تیری مسجد تیرا گھر یاد آیا

 

مجھ کو پیشانی سے لپٹے ہوئے سجدوں کی قسم

تیری چوکھٹ تیرا منبر تیرا در یاد آیا

 

جب کبھی آیا مدینے سے جدائی کا خیال

دل کو پھر گریہ و زاری کا ہنر یاد آیا

 

باغِ جنت کی طرح قبر سجی تھی میری

مجھ کو مولا کی محبت کا اثر یاد آیا

 

ہم نے بھی خاک میں مل جانا ہے مظہرؔ اک دن

راہ میں دیکھا جو اک کاسئہ سر یاد آیا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات