اردوئے معلیٰ

چاند تارے ہی کیا دیکھتے رہ گئے​

ان کو ارض و سماء دیکھتے رہ گئے​

 

ہم درِ مصطفیٰ دیکھتے رہ گئے​

نور ہی نور تھا دیکھتے رہ گئے​

 

جب سواری چلی جبرئیل امیں​

صورتِ نقشِ پا دیکھتے رہ گئے​

 

وہ گئے عرش پر اور روح الامیں​

سدرۃ المنتہی دیکھتے رہ گئے​

 

نیک و بد پہ ہوا ان کا یکساں کرم​

لوگ اچھا برا دیکھتے رہ گئے​

 

وہ امامت کی شب وہ صفِ انبیا​

مقتدی مقتدا دیکھتے رہ گئے​

 

پڑھ کے روح الامیں سورہء والضحی​

چہرہء مصطفیٰ دیکھتے رہ گئے​

 

ہم گنہگار تھے مغفرت ہو گئی​

خود نِگر پارسا دیکھتے رہ گئے​

 

میں نصیر آج لایا وہ نعتِ نبی​

نعت گو منہ میرا دیکھتے رہ گئے​

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔