اردوئے معلیٰ

چاند ہوتا میری مٹھی میں ستارے ہوتے

اور کچھ روز مدینے میں گزارے ہوتے

 

ذکرِ سرکارِ دو عالم کو سجا کر محفل

ہم شبستانِ تخیل کو سنوارے ہوتے

 

گر مدینے میں رہائش کی اجازت ملتی

بوجھ آنکھوں سے شب غم کا اتارے ہوتے

 

نامِ احمد کی جو پتوار مرے ہاتھ آتی

پھر مری ناؤ سے کیوں دور کنارے ہوتے

 

آپ کا دستِ تسلی جو نہ ہوتا دل پر

ہم غریبوں کے بھللا کیسے گزارے ہوتے

 

یادِ محبوب کو سینے میں بسا کر مظہرؔ

کاش طیبہ میں پڑے ہجر کے مارے ہوتے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات